گیزل

by Uros Kotnik

ہم پہ جو ہنستے ہیں ہم ان پہ ہنسائیں سب کو
آؤ، نکلو، ذرا آئینہ دکھائیں سب کو

آج بے خوف و خطر کیوں نہ سرِ عام ہم لوگ
سارے راز اپنی محبت کے بتائیں سب کو

دین و دنیا کے ستم ہم نے بہت جھیل لیے
بیچ بازار میں اب آگ لگائیں سب کو

چھپ کے اِس عشق کا دم کھُٹنے نہ پائے عالمؔ
کھل کے منبر سے یہ پیغام سنائیں سب کو